مصنف نے اپنے کتابچہ کا عنوان ” مزدور مکڑی کے جال میں” رکھا ہے۔ عنوان کو دےکھ کر ہی سرماےہ دارانہ نظام کے گھناﺅنے سازشی انتظام مےں مزدور طبقے کی بے بسی اور کمزوری کا اظہار ہوتا ہے در اصل ےہ انسان کی مجبوری ہی ہے جو اس مےں نجات اور آزادی کی تڑپ اور جذبہ پےدا کرتی ہے اس لئے کارل مارکس کے کہنے کے مطابق سرماےہ داری نظام مزدوروں کی شکل مےں اپنے گور کن خود پےدا کرتی ہے ۔
اعظم جان زرکون نے پہلی بار سرماےہ دارانہ نظام کے تحت رےاست اور قانون کے معاونت پر مبنی کردار کو تکےنکی صحت کے ساتھ اس طرح بےان کےا ہے کہ ہمارے ملک مےں لےبر قوانےن عدالتوں اور حکومت کی مزدور دشمنی کھل کر سامنے آئی ہے ۔
ہمارے ملک خاص طور پر بلوچستان مےں مزدوروں کے حقوق کی جدوجہد اور ٹرےڈ ےونےن سرگرمےوں کی تارےخ خاصی پرانی ہے۔ لےکن مزدوروں کی قانونی جدوجہد کے مختلف پہلوﺅں کے مزدور طبقے کو آگاہی اور بےداری مہےا کرنے کی کمی ہمےشہ محسوس کی جاتی رہی۔
اعظم جان زرکون نے اپنی کتاب ” مزدور مکڑی کے جال مےں” مزدوروں کی قانونی جدوجہد کی راہ مےں آنے والے مختلف اداروں اور قوانےن کی سادہ اور آسان زبان مےں وضاحت کرکے اداروں اور قوانےن سے پےدا ہونے والی غےر ضروری خوش فہمےوں کو دور کرنے مےں اہم کردار ادا کےا ہے۔
ہمارے ملک مےں نظرےاتی تعلےم کی کمی کے باعث جمہورےت انصاف اور برابری جےسے خوشنما الفاظ نے اپنے معنی کھو دئےے ہےں۔ ہمارے معصوم عوام خاص طور سے محنت کشوں مےں آج بھی رےاست کے مختلف اداروں اور قوانےن کے بارے مےں ےہ خواہش موجود ہے کہ وہاں سے انہےں انصاف مل سکتا ہے۔
اعظم جان زرکون اےڈوکےٹ نے مختلف مقدمات کے حوالے دے کر نہاےت خوبصورتی کے ساتھ تمام اداروں کے تقدس سے پردہ اٹھا دےا ہے۔
پاکستانی عوام خاص طور سے مزدور طبقے مےں عدلےہ کی آزادی اور غےر جانبداری کا تصور ابھی تک نہاےت مضبوط ہے۔ اور وہ اکثر ےہ سمجھتے ہےں کہ مالکان اور حکومت کی زےاتےوں کے ازالے اور انصاف کی فراہمی کےلئے عدلےہ کا کردار قطعی غےر جانبدارنہ ہوتا ہے۔ اعظم جان زرکون نے اپنے کتابچہ مےں اس غلط فہمی کو دور کرنے کےلئے سادہ اور موثر انداز مےں دلائل دےئے ہےں۔ اور اس حقےقت کو باور کراےا ہے کہ سرماےہ درانہ نظام مےں دےگر اداروں کی طرح عدلےہ بھی حکمران طبقہ کی وفادار ہوتی ہے اس کتابچہ سے مزدور طبقے مےں موجود نظام کے تحت کام کرنے والے اداروں کے حقےقی کردار کے بارے مےں شعور و اگاہی کو فروغ دےنے مےں مدد ملے گی۔
تمام ٹرےڈ ےونےن تنظےموں قائدےن اور کارکنوں کو اور بالعموم مزدور طبقے کو اعظم جان زرکون کی کتاب سے استعفادہ کرنا چاہےے تاکہ وہ زےادہ بہتر تفہےم کے ساتھ اپنی سرگرمےوں کو زمےنی حقائق کے مطابق منظم کرسکیں۔

 

 

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے