کتنا بھلا لگتا ہے
نکھار دیتا ہے نظر
تازہ کردیتا ہے ذوق زِندگی
مٹی کے سدا کے ساتھی پانی
پاک، عبادت کے لائق
تو نے دھو ڈالا سارا میل کچیل

ایک دھلا ہوا کپڑا
اتنا ستھرا
رہ بھی گیا ہو کوئی داغ
یادگار
کوئی انارکھایا تھا
کہ دال جِس میں ہلدی تھی
پر اب یہ ہے
ایک دھلا ہوا داغ
صاف ستھرا

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے