مختلف حوالے ہیں شب کا مرثیہ ہے ایک
ہم کو اس زمانے سے کون سا گلہ ہے ایک

بھوک، بھوک ہے صاحب جس زبان میں لکھیں
ہم لغت زبانوں میں اس کا ترجمہ ہے ایک

ہے جدا جدا منزل سب سفر نصیبوں کی
ہر طرف سے سورج کا پھر بھی راستہ ہے ایک

کوئی بھی رہے موسم، دن ، زوال کے دن ہیں
صد ہزار ہیں دل کا آئینہ ہے ایک

لوک گیت ہیں جیسے دل کی دھڑکنوں کی دھن
ہجر کی ہواﺅں کا جیسے سلسلہ ہے ایک

غمزدہ ستاروں کے جھرمٹوں کا شہری ہوں
خواب نام کا خطہ، درد منطقہ ہے ایک

تم جہاں کہیں پر ہو، نغمہ و نشاط و کیف
یوں تو بس اداسی ہے یوں تو ہر جگہ ہے ایک

فیض ہوں کہ حمزہ توف مارکس ہو کہ ہو شاویز
گل نصیر کا میرے دل میں مرتبہ ہے ایک

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے