* بلوچستان سنڈے پارٹی کی اصطلاحات بہت ہی جداگانہ ہیں۔ وہ تاریخی الفاظ جو عام گلی کے آدمی کے ہوا کرتے ہیں۔ یہ ڈکشن اسی تسلسل کی دَین ہے جو ’’لٹ خانہ‘‘ اور ’’ فی الحال‘‘ سے چلا آرہا ہے ۔ہم اسے برقرار اور سلامت رکھے چلے آرہے ہیں۔ مثلاً جب کسی دوست کے انتقال کی بات ہوتی ہے تو کہا جاتا ہے ‘‘ ۔۔۔۔۔۔ بڑزا ہنانے ‘‘( فلاں اوپر چلا گیا)۔ اس بار صدر قاضی عبدالحمید شیرزاد سے درخواست کی گئی کہ سنڈے پارٹی کے ممبر محترم سلطان قیصرانی کی وفات پر دعا کرے۔ ہم سب نے ہاتھ اٹھا کر فاتحہ پڑھی۔
* اس بار بہت سالوں کے بعد ہمارے سر پرست ماما عبداللہ جان کھکھلا کر ہنس پڑا۔ اس نے ایک دوست سے اُس کا حال پوچھا تو اُس نے جواب دیا’’ دو بیویوں والے شوہر سے بہت اچھا ہوں‘‘۔
* اجلاس میں مشرقِ وسطیٰ کے شاہوں، شیخوں کے ساتھ نواز شریف کے تعلقات پر گپ شپ ہوئی۔ شرکا کا خیال تھا کہ نواز شریف آخر تک فوج بھیجنے کی کوشش کرتا رہے گا۔ بے شک یمن تباہ کیوں نہ ہوجائے۔ کوئی تدبر، کوئی دور اندیشی ممکن نہیں۔ ہاں البتہ اگر زور نہ دیکھے ، وارانہ کھائے تو الگ بات ہے۔
* منتخب جنرل سیکرٹری شاہ بیگ شیدا دو ہفتوں سے غیر حاضر ہے۔ دوستوں نے اعتراض کیا تو اُس کے سابقہ مخالف امیدوار قاری افضل نے اُس کا ذمہ دار خود کو قرار دیا۔ اُس کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن اُس نے خود کو نااہل ثابت کرنے کے لیے ایسے لطیفے اور ضرب الامثال پیش کی تھیں جو میدانی علاقوں کے بالادست کلچرل فضا میں عمومی طور پر ناقابلِ قبول تھے۔ اِسی لیے مجھے الیکشن میں شکست ہوئی تھی۔ مگر شاہ بیگ شیدا جیسے حساس آدمی کے لیے تو یہ بالکل برداشت کے قابل نہ تھیں۔ اسی لیے احتجاجاً اب وہ دو ہفتوں سے لگاتار نہیں آرہا۔اس کی با ت ظاہر ہے ہنسی مذاق میں اڑادی گئی۔
شرکا نے شا ہ بیگ شیدا کے آنے تک معاملے کو ملتوی رکھا۔ البتہ یہ غلطی محسوس کی کہ صدر کی غیر حاضری کی صورت میں تو نائب صدر موجود ہے ، مگر جنرل سیکریٹری کی غیر حاضری میں کوئی متبادل نہیں رکھا گیا۔ لہٰذا طے ہوا کہ ایک جوائنٹ سیکریٹری بنا نا ضروری ہے۔
طے یہ ہوا کہ محترم عبدالحئی کو جوائنٹ سیکریٹری بنایا جائے۔ ہم سب نے اُسے مبارک باد دی۔ مگر اُس شریف آدمی کو معلوم ہی نہیں کہ جوائنٹ سیکریٹری کیا ہوتا ہے ۔ وہ اسے درست تلفظ سے ادا تک نہیں کرسکتا۔ ہم نے نوجوان ممبر،آزاد جمالدینی کا ذمہ لگایا کہ اُسے اُس عہدے کے بارے میں بتائے ۔یہ بھی واضح ہو کہ جوائنٹ سیکریٹری بننے کے لیے واحد کوالی فکیشن سنڈے پارٹی میں مستقل و مسلسل حاضری تھی۔ عبدالحئی اِس شرط پر پورا اترتا ہے، اس لیے کہ وہ ماما عبداللہ جان کے بیٹے دوستین جمالدینی کا گھریلو ملازم ہے۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے