عشق کو لازوال کر ڈالا
زیست کو اک مثال کر ڈالا
ہر گھڑی اب اداس رہتا ہوں
تو نے جینا محال کر ڈالا
سوچ نا موسِ اہلِ آبا ء کو
کس لیے پائمال کر ڈالا
اک محبت ہی ہم سے کی تو نے
کیا غضب ،کیا کمال کر ڈالا
کیا کرو گے اگر وفا نہ ملی
اس نے بھی یہ سوال کر ڈالا
مل کے خاور اؔ داس لوگوں سے
تو نے کیا دل کا حا ل کر ڈالا

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے