لفظ مجھ کو ڈستے ہیں
نظم ناگ بنتی ہے
چیختی ہیں سب غزلیں
رات اپنی آنکھوں سے
مجھ پہ وار کرتی ہے
دن بھی آگ بنتا ہے
اور مجھے جلاتا ہے
روز نیند میں میرے
خواب رقص کرتے ہیں
شا م میرے چہرے پر
پھیرتی ہے خوں اپنا
ایک چاند تھا میرا
وہ بھی دیکھ کر مجھ کو
قہقہے لگاتا ہے