خواب میرے ، دیکھتے ہو، تو لتے ہو، بولتے ہو
کیا قیامت ، کیا قیامت ، چیختے ہو، بولتے ہو

سرخ وحشت ، سبزآنکھیں ، زہر نیلا ، رات کالی
شور ، ماتم ، راکھ ، ہر سو گھولتے ہو، بولتے ہو

دن سویرا ، اڑتے پنچھی ، بہتا پانی ، کھلتے غنچے
امن گانا، یہ ترانا، بیچتے ہو، بولتے ہو

گہرے سائے، سب پرانے ، ایک آئے ایک جائے
آنچ پر بھی ، کانچ پر بھی ، ناچتے ہو، بولتے ہو

میری گڑیا کو بھی توڑا ، میرا جگنو بھی بجھایا
تم عقیدوں کے سہارے ، کھیلتے ہو، بولتے ہو

پیاری چڑیا اور کبوتر، آسماں میں فاختا ئیں
گہرے بادل ، بلکی بارش ، بھیگتے ہو، بولتے ہو

سبز پرچم ، سانس مدہم، خوف ہردم ، درد رقصم
چاند تارہ ، دیس پیارا ، رولتے ہو ، بولتے ہو

آؤ مل کے ہاتھ پکڑیں، دل جلائیں اور ہنسائیں
تم مگر دکھ ،بانٹتے ہو ، مارتے ہو، بولتے ہو

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے