سنگت اکیڈیمی اینڈ پبلک لائبریری کا جنرل باڈی اجلاس سال 2017/2018 زیر صدارت جنرل سکریٹری ضیا شفیع منعقد ہوا۔ اجلاس دو سیشن پر مشتمل تھا پہلے سیشن میں تنظمی امور پر تفصیلی رپورٹ پیش ہونے کے ساتھ ہی گزشتہ پالیسوں پر غور و غوض ہوا جبکہ دوسرے سیشن میں تمام ممبران کی اکثریتی رائے سے کابینہ تشکیل دیا گیا جس میں جنرل سکریٹری امانت حسرت ڈپٹی جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد اشرف بلوچ پریس سکریٹری ربانی عارف ،خازن فدا بلوچ ، انچارج لائبریری اینڈ پوہ زانت ضیا شفیع اور سنگت جلال جالب منتخب ہوئے۔ جبکہ آرگنائزنگ کمیٹی کے لئے توقیر زرمبش چئیر مین ۔ ممبراں میں ا مداد اللہ مینگل ۔منیر بلوچ ۔داد شاہ مینگل۔فدا کبدانی اورناصر بلوچ منتخب ہوئے ۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق جنرل سکریٹی ضیا شفیع نے کہا کہ میں تمام دوستوں کا مشکور ہوں جنھوں نے گزشتہ کابینہ سے بھر پور تعاون کرتے ہوئے زمہ داری کے ساتھ اپنے علمی و ادبی خدمات کو مثبت طریقے سے سر انجام دیا ۔ہمارے ہفتہ وار علمی و ادبی لیکچر پروگروم اور بلوچی کورسز کی کلاسوں سے نوجوانوں نے متاثر کن رزلٹ دیا ۔امید ہے نو منتخب کابینہ ان دونوں پالیسوں کو بر قرار رکھتے ہوئے اپنے نئے پالیسی ساز پروگراموں میں شامل کرینگے ۔
نو منتخب جنرل سکریٹری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سنگت اکیڈمی اینڈ پبلک لائبریری خالصتاََ علمی و ادبی ادارہ ہے جو نوجوانوں کو علم و ادب کی طرف راغب کرنے کے ساتھ ہی پبلک لائیبریری کے ذریعے معاشرے میں ساز گار علمی و ادبی ماحول کے قیام کے لئے سر گرم عمل ہے ۔ہمارے نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں کی کمی نہیں۔ ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے سنگت جیسے منظم اور فعال ادارے کو نوجوانوں کی دلجوئی اور پذیرائی کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا زبان و ادب زندہ قوموں کی میراث ہے ہمیں بحیثیت ایک قوم اپنی زبان و ثقافت کی ترویج اور قومی تشخص کی بقا ء کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرناچاہیے۔
ڈپٹی سکریٹری ڈاکٹر محمد اشرف بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نوجونوں میں علمی و ادبی رجحانات کو کو فروغ دینے کے لئے ایسے اداروں کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سنگت اکیڈمی اینڈ پبلک لائبریری نے مختصر وقت میں وہ کچھ کر دکھایا جس کی توقع ہمیں یہاں کے دیگر ادبی اداروں سے بھی نہیں تھا۔ آج دوستوں کی مخلصانہ جہدو جد کی وجہ سے اکیڈمی دن بدن فعال ہوتا جارہا ہے اور نوجوان اہل علم و ادب کا مرکز بن رہا ہے امید ہے نو منتخب کابینہ نوجوانوں کی توقعات پر پورا اترینگے۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے چئیر مین تو قیر زرمبش نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی بھی علمی و ادبی ادارے پر تنقید کرنے کے بجائے اپنے تحقیقی و تخلیقی عمل پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ہمارے لئے علم و ادب کے حوالے سے کام کرنے کا بھر پور موقع ہے۔ دوستوں نے باہمی اتفاق سے آج تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے ایک ٹیم ورک کا انتخاب کیا ۔امید ہے زبان و ادب کی ترویج و ترقی اور معاشرے میں ساز گار علمی و ادبی ماحول کے قیام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے