کوکھ!۔
اور اسکے پود کی شورش
چاند درخت سے جدا ہوکر بے سمت ہوگیا ہے
میری زمین ایک بے لکیر ہتھیلی
تمام راستے سمٹ گئے ایک گرہ میں
اور میں اپنے آپ میں ایک گرہ
مجھے تم نے حاصل کیا:
ایک جسم
ہاتھی دانت
میں مکڑی کی طرح آئینے بنتی رہی
کسی بچے کی چیخ کی طرح نامناسب
اپنے عکس سے نمک حلالی کی
الفاظ لہو کے سوا کچھ نہیں
انہیں چکھو151میرے جنگل
گہرے سرخ!
ایک پہاڑی اور
لاشوں کے دمکتے ہوئے منہ
میرا جنازہ

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے