جہاں میں اک جہاں لکھا گیا ہے
’’مرا ہونا کہاں لکھا گیا ہے‘‘

میں تجھ سے پہلے بھی تو مل چکا ہوں
کہیں پر لامکاں لکھا گیا ہے

کہانی کے سبھی کردار بہرے
مجھے کیوں بے زباں لکھا گیا ہے

بہاریں، پھول، بلبل کچھ نہیں اب
یہاں فصلِ خزاں لکھا گیا ہے

وہ دل کے دشت میں اب کھو چکا ہے
اور آنکھوں میں دھواں لکھا گیا ہے

مقدر میں بھلا روزِ ازل سے
فقط آہ و فغاں لکھا گیا ہے؟

اِن آنکھوں میں سحر ہے دنیا
جسے اب بے اماں لکھا گیا ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے