ٹھیک ہے
آج
میں نے شاعری کو زِپ لگا کر الماری میں
تہہ کرکے چابی تالا لگا لیا
جذبوں کو پلاسٹک میں لپیٹ کر فریزر میں
اگلے دن کے لئے پھر سے پگھلانے کے لیے محفوظ کر دیا ہے
خواب کو مزیدار سا مصالہ لگا کر ہوابند ڈبے میں
محفوظ کر لیا
شوق کی سبزیاں کاٹ کر مرتبان کے منہ پرکپڑا باندھ کر
تیزابی وقت کے سرکے میں گلانے کے لیے رکھ دیا
جنون کوڈائزا پام کا انجیکشن لگا کر
اگلے دن تک تازہ دم ہونے کے لیے مزے سے سلا دیا
آشاؤں اور تمناؤں کا موبائل سائلنٹ موڈپر کر لیا
آتش سبز کو پک جانے کے لیے
آٹے کے کنسترمیں دبا دیا
دیکھوزندگی کا یہ ڈیکورم چھٹْی کے دن
مزید منظم ہو گیا ہے نا

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے