مرتبہ:ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی
اشاعت:2017ء
قیمت:300روپے
صفحات:180
پبلشر:انجمن ترقی اردوپاکستان

ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی کی مرتبہ کتاب ’’نوادرِ انجمن ‘‘ ڈاکٹر اسلم فرخی کے مضامین پر مشتمل ایک پیش بہا خزینہ علم ہے ۔ جو تشنگان علم وادب کے لیے گراں قدر ہیں۔ یہ مضامین ان نادرو نایاب کتب پر تحریر کیے گئے ہیں، جو مولوی عبدالحق نے اورنگ آبادسے دہلی اور پھر تقسیم ہند کے بعد کراچی منتقل کی تھیں۔ ان کتابوں کو انجمن ترقی اردو نے شائع کیا ۔ اس کتاب میں اس کے 36مضامین شامل ہیں، جن میں تاریخ ، تذکرہ ،مذہب ، طب ، ریاضیات ، لغت وفرہنگ ،علم جراحی ، قانون ، قواعد زبان، سوانح او رشعروادب ایسے مضامین کا احاطہ کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر صاحب ہر موضوع پر انتہائی سخت علمی گرفت رکھتا ہے ۔ اس نے ان موضوعات کو ہر ذہنی سطح کے قاری کے لیے نہایت آسان ، سلیس اور قابل فہم بنادیا ہے ۔ مثلاً اس کے ایک مضمون ’’نکات غالب‘‘ کا یہ اقتباس ملاحظہ فرمائیے۔
’’رسالہ ’’نکات غالب‘‘ غالب نے 71برس کی عمر میں ،جب کہ وہ بقول خود چھ ضعفوں میں مبتلا تھے اور طرح طرح کی بیماریوں میں گھرے ہوئے تھے، مرتب کیا تھا ۔ فارسی زبان وادب سے انہیں ایک طبعی مناسبت تھی۔ ’’نکات غالب‘‘ میں جابجا اس کا اظہار ملتا ہے ۔ اگر چہ اب اس رسالے کی حیثیت تاریخی ہے ۔ تاہم غالب شناسی کے منظر نامے میں اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ‘‘
اس طرح اس کے ایک اور مضمون ’’منتخبات بوستان‘‘میں اسلوب تحریر کی دلکشی اور دلیل کی اثر پذیر ی دیکھیے:
ؔ ؔ ’’نظم کا نظم میں ترجمہ۔ یعنی ایک تو ترجمے کا التزام دوسرے منظوم ۔ خاصہ دقت طلب کام ہے ۔ دنیا کی دوسری زبانوں کے مقابلے میں فارسی شاعری کا منظوم اردو ترجمہ زیادہ مشکل ہے ۔ کیوں کہ فارسی شاعری کی لفظیات، پیرائیہ بیان اور فضا اردو شاعری میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے ۔ اس بنیادی حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے ترجمے کو رواں دواں اوردلآویز بنانا بڑا مشکل ہے ۔ شاید اسی وجہ سے فارسی شاعری کے اچھے منظوم ترجمے کم ہیں ایسے ترجمے جن میں اصل کی سی لطافت اور معنویت ہو، خال خال ہیں۔ ’’منتخبات بوستان‘‘ بھی ترجموں کے اسی ذیل میں آتی ہے کہ ترجمہ درسی ضروریات کے تحت کیا گیا ہے اور ادبی اسلوب ، لطافت سے معرا ہے۔‘‘
ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی نے ان مضامین کو انتہائی محنت کے ساتھ ماہنامہ ’’قومی زبان‘‘ کے پرچوں سے کھوج کر ڈھونڈ نکالا ہے ۔ اس نے ان بکھرے موتیوں کو یکجا کر ایک خوب صورت مالا میں پرودیا ہے۔ بلکہ اس سے استفادہ کرنے کے لائق بھی ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ نے ان مضامین کو ’’نوادرانجمن ‘‘ ایسی خوب صورت کتاب مرتب کر کے یکجا کردیا ہے اور محققین کے لیے بے حد آسانی پیدا ہوگئی ہے ۔ اور وہ ان بکھرے ہوئے گہرپاروں کی چھان پھٹک کی کٹھنائیوں سے محفوظ ہو گئے ہیں۔ اس کی یہ کوشش یقیناًقابل صد ستائش وتحسین ہے۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے