اے میرے اچھّے دل ، تم
اپنا آدَرش کبھی نہ بھلانا

زندگانی میں
تُند مزاجی سے بچ کر
شانت ہو کر چلو
تیز رفتاری سے بچ کر
دھیرج سے چلو
ہر اچّھے انسان: عورت ، مردکا
خلوصِ دل سے احترام کرو

قلم، کاغذ، کتاب
انسانی تہذیب کا دَرہیں
اِن کی روشنی میں رہو
اپنی دَھرتی ، اپنا آسمان
ہماری پناہ گاہیں ہیں
مخلص دوست وعزیز
سچّے مہربان ہیں
اُن کی تو قیر کو اُتم جانو

زندگی اَن مول ہے
اس کی قدر پہچانو
تصوریت کی بجائے
عقل کو رہ نما بناؤ
دلیل کو اُصول بناؤ
لفظ کے معنی جانو
معنی سے فہم پاؤ

تجرباتِ حیات سے سیکھو
سیکھتے ہوئے آگے بڑھو
اور اپنے معاشرے میں:
سچائی ، محبت امن ، انقلاب
اور انسان دوستی کا
لافانی نقش ثبت کرو

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے