میں تھا، موجودگی نہ تھی میری
سب نے محسوس کی کمی میری

رات میں خود سے ہمکلام ہوا
آپ نے گفتگو سنی میری؟

آہ بھرنا ہے عمر بھر مجھ کو
عمر ہی کیا ہے آہ ابھی میری

شور اٹھا، شور بھی قیامت کا
اور اک بات رہ گئی میری

میں تو جل بجھ گیا مگر تصویر
آئنوں میں پڑی رہی میری

میں تھا جب تک گدائے خانہِ دوست
شہریاروں میں دھاک تھی میری

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے