میں ٹی وی براہ راست نہیں
آئینے میں دیکھتی ہوں
میرے آئینے میں بال آیا ہوا ہے
اس لیے کہیں کسی کی آنکھ
کہیں پھٹے ہونٹ اور کبھی کچھ بھی
نظر نہیں آتا کہ آئینہ دھندلا
میری طرح پرانا ہوگیا ہے۔
پھر بھی راکنگ چیئر پر بیٹھ کر
بند آنکھوں کے ذریعے سنائی
دینے والی آوازوں کو شناخت
کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔
صاف جھوٹ بولنے والی آوازوں کو
میرے کان فوراً پہچان لیتے ہیں
یہ شیطان ہیں یا سیاست دان
امریکہ کے کہ پاکستان کے ہیں
آوازوں کی غراہٹ میں
تمیز نہیں کرسکتی ۔
البتہ بالکل ایسی ہی آوازیں
ہندوستان میں بھی تو سنائی دیتی ہیں
وہاں تو گیروے رنگ میں لپٹے شیطان
دیوانگی کے عالم میں گؤ ماتا، گؤماتا
چنگھاڑتے ، لوگوں کی جیبیں ٹٹول رہے ہیں
کہیں کوئی گؤ ماتا کی بوٹی تو چُھپی ہوئی نہیں ہے
سارے ملکوں میں دھرم بچانے کا ڈھول خوب پٹ رہا ہے!۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے