تم سے ہو جائیں بھی تو کیسے لوگ
کہاں ملتے ہیں تیرے جیسے لوگ

ایک تیری وجہ سے یار عزیز
چل کے آتے ہیں کیسے کیسے لوگ

حبس کے شہر بے مقدر میں
سانس لیتے ہیں جانے کیسے لوگ

جیسی تیسی ہو زندگی ہی جب
جی ہی لیتے ہیں جیسے تیسے لوگ

شہر کا شہر جل رہا ہے اور
شہر میں ملتے ہیں بجھے سے لوگ

اک تعارف یہاں ہے سب کا کمیل
لوگ پیسہ ہیں اور پیسے لوگ

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے