سن
10/3/1947
میاں محمد امین صاحب
السلام علیکم۔
آپ کا نواز نامہ ملا۔ مہربانی
۔1۔ الیکشن والا معاملہ پرانا ہوچکا ہے۔ مومن کو 24گھنٹے بعد ناراضگی دل میں نہیں رکھنا چاہیے ۔ اس لیے امید ہے کہ اس مسئلے کو کشادہ دِلی سے درگزر کرینگے۔
۔2۔ پیر صاحب بھر چونڈی کے لیے میرے پاس ہمیشہ عزت واحترام رہا ہے ۔ ان کی بزرگی وشرافت کی وجہ سے ایک طرف اور پیر صاحب پگارا کے بعد سیاسی طاقت کا مالک ہونے کی وجہ سے دوسری طرف ۔
بدقسمتی سے پیر صاحب پگارا کا نگریس کے پیچھے چلا گیا ہے۔ نہ خود فتح حاصل کی نہ ملک کو نفع پہنچایا ۔ اسے درست اور سالم دماغ سے گھر بنانا چاہیے تھا پھر دوسرے کی مدد حاصل کرسکتا۔
پیر صاحب بھر چونڈی پھر دوسری طرف لیگ کی طرف چلا گیا ہے ۔ جوو ہی غلطی ہے ۔ گھر بنانے کے سوائے سب باتیں بیکار ہیں۔ سندھ کو باہر کے لیڈر شپ کے تابع رکھنا میری غیرت گوارانہیں کرے گی۔۔۔۔
پیر صاحب قبلہ مرضی کے مالک ہیں۔ اس کی لیڈری قبول کی جاسکتی ہے کیونکہ اسلامی اور سندھی ہے ۔ وارنہ جناح کی جونیر اسلامی اور غیر سندھی ہے۔۔۔۔
۔3۔ آپ زیادہ وقت کراچی میں رہ کر خوامخواہ خرچ نہ کریں گاؤں جاکر وہاں کچھ کرو۔
۔4۔ میں کچھ وقت کیلئے آرام کرنا چاہتا ہوں۔ سیاست اور سیاسی مسائل کے لیے بہت سے لوگ ہیں۔
مون ماڑی ءَ جوسومرا بنھی پارین ڈکھ،
ھِت عمر جواھک ، ھُت مارو ڈینم میٹھراں!
زیادہ خیر والسلام
غلام مرتضیٰ
****

کراچی
30/01/1952
جواب میں احوال کہ شیخ صاحب (عبدالمجید سندھی)اب آپ کی طرف روانہ ہوئے ہیں۔ ہم پہلے کھانا کھا کر بیٹھے ہیں۔ کل اِطلاع نہیں دی جیسا کہ گیارہ بجے میٹنگ ختم کر کے کھانے کا انتظام یہاں کر چھوڑا ۔ اس کے لیے معافی طلب گفتگو جاری ہے۔
زیادہ خیر والسلام
غلام مرتضیٰ
****

31/03/1952
برادرم میاں محمد امین کھوسہ!۔
السلام علیکم! آپ سے اجازت لے کر جہاز میں روانہ ہوئے۔ دس بجے کے قریب جہاز بحرین میں اُترا ۔ وہاں سے آدھا گھنٹہ بعد نکل کر ساڑھے تین بجے رات کو سائییپرس میں اُترے۔ پہلے یہ جہاز قاہرہ سے ہو کر جاتا تھالیکن یہ انگریز کمپنی تھی اور مصر اور انگریز میں ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔ اس لیے راستہ بدل دیا ہے ۔چار بجے کے قریب سائپرس سے اڑ کر ترکی اور یونان سے ہوتے ہوئے گیارہ بجے اٹلی میں روم کے ہوائی اڈے پر اُتر کر جہاز بدل کر روانہ ہوئے۔ تھوڑے وقت کے لیے میلان میں اترے پھر آلپس پہاڑ کے اوپر برف کانظارا کرتے ہوئے شام کو ساڑھے تین بجے زِورق آئے ہیں۔ ملک عجیب ہے ۔ تعریف کرنا آپ کو اپنے ملک کی کسمپرسی پر جوش دینے کے برابر ہوگا۔ اس لیے زیادہ کچھ نہیں لکھتا ہوں۔ صبح اول خیر پراگ جائینگے۔ وہاں سے پرسوں انشاء اللہ ماسکو روانہ ہونگے۔
آپ اکثر شکایت کرتے ہیں کہ آپ کو پوری حاضری نہیں دی جاتی ہے ۔ اس کے لیے جواب یہ ہے کہ خوشامدان لوگوں کی جاتی ہے جوان پر راضی ہوں۔ آپ کی دوستی اور دشمنی فی سبیل اللہ ہونے کی وجہ سے ان خیالوں سے بعید ہے ۔ البتہ سُستی اور بقول آپ کے چنڈو خانوں کی کثرت ملا قاتوں کی وجہ سے اگر پوری طرح آپ کی محبتی ملا قاتوں کی جواب نہ کرسکتا ہوں۔ تو امید ہے کہ آپ اپنی فراخدلی کی وجہ سے ان کو درگزر کرتے رہیں گے۔
سلام جناب شیخ صاحب اور دوسرے سب ملنے والوں کو دیں گے ۔ امید ہے خوش وخرم ہونگے۔
غلام مرتضیٰ

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے