دیواروں کے اندر لہکے
کھیت سرابوں کے
خشکابوں کے مہکے دل
خوشبو سے گلابوں کی
مدھم ہوگئے ساز
ویرانوں کے لب پر چہکی
پانی کی آواز
چھلک اٹھے اس من موہنی کے
دودھ بھرے چھاگل
کھڑکی سے سر پٹخا ہوا نے
دیپ ہوئے پاگل
دیواروں کے اندر لہکے
کھیت سرابوں کے
خشکابوں کے مہکے دل
خوشبو سے گلابوں کی
مدھم ہوگئے ساز
ویرانوں کے لب پر چہکی
پانی کی آواز
چھلک اٹھے اس من موہنی کے
دودھ بھرے چھاگل
کھڑکی سے سر پٹخا ہوا نے
دیپ ہوئے پاگل