افشین کمبرانڑیں
نظم پیاس ہے اور بے امانی ہے.. انہیں ہلکے سروں میں صدیوں سے جاوداں عشق کی کہانی ہے…. نہ جدائی نہ تشنگی کا گماں.. نہ کوئی حُزن ہے نہ ہجرت…
نظم پیاس ہے اور بے امانی ہے.. انہیں ہلکے سروں میں صدیوں سے جاوداں عشق کی کہانی ہے…. نہ جدائی نہ تشنگی کا گماں.. نہ کوئی حُزن ہے نہ ہجرت…
یادوں کے ملبے میں دبی ہوئی ایک نظم یہ دالان تھا اس دالان میں پھولوں کی اک بیل ہوا کرتی تھی پہلے اس پر پھول کھلا کرتے تھے سوکھ گئی…
زیندئے پری مں کہ بالی خیالانی آوار باں دیریں ڈیہانی جیذانی شونقاں شلاں گِنداں! زیندئے پری کندغیں، لُڈغیں دست پُلیں، گُلیں پاذ، ابریشمیں دیم ماہ گوانگیں دیذ ایماں بریں نوذ…
Suicidal میں پناہ چاہتا ہوں تم سے اور تمہاری اس تیغ سے جو بے نیام ہونے سے پہلے ہی ایک سنسناہٹ پیدا کر سکتی ہے اور تم اسے استعمال میں…
تمنا کی وسعت کی کس کو خبر ہے محبت اور اس کی سبھی نرم شاخیں گزشتہ صدی سے بدن کی رگوں میں نمو پارہی ہیں تمنا کی ترشی زباں سے…
میں اور تم آسمان ہمیشہ سے اوپر ہے کبھی جھکتا نہیں اور زمین ابتداء افرینیش سے زمین پر ہی ہے یہ اشارے کنائے سمجھتی ہے اور اپنے ہی محور پر…
ترجمہ: الیاس عشقی حملہ شب کے شب خون میں اک تیرہ شبی کا خنجر دہر کے سینہِ بیدار میں حسبِ معمول وار بھرپور تھا ؛ پیوست ہوا قبضے تک رو…
عالم ئے اسرار کوہ باریں بِچکند اَنت؟ گوات باریں گُژنگ بنت؟ نود باریں تُنگ بنت؟ مور باریں سر شودانت؟ باریں پُل ہم گند اَنت؟ رَنگ ہم نپس کش اَنت؟ روچ…
نظم ایک کمزور بنیاد پر ایستادہ یہ بوسیدہ دیوار ، جو اپنے سائے سے محروم ہوتے ہوئے اپنے نابود ہونے سے بھی بے خبر۔۔۔!۔ جس کے چار وں طرف وحشتوں…
کیا محبت کہیں کھو گئی ہے کیا محبت کے لئے کبھی تمہارا لباس سر نگوں نہیں ہوا یا تمہارا دل آراستہ بالکنیوں سے فاختاؤں کے ساتھ ہوا میں بلند نہیں…
ایک پرانی رسم گاؤں کے جوہڑ سے اکیلی پا نی بھرنے جاتی ہوں آتے جاتے نادیدہ آنکھوں سے ڈرتی جاتی ہوں اپنے لرزتے اورالجھتے لہجے سے اماں ابا کو باہر…
” امن کا نوحہ ” اُداس نظمیں اُداس غزلیں اُداس مطلعے ُُاُداس مقطعے اداس لوگوں کی داستانیں سُنا رہے ہیں….. کہ کس گلی میں ہے کس کو مارا کہاں ہوا…