خاموشی کی آواز مجھے دیوانہ بنا دیتی ہے
علامتی خاموشی نہیں
حقیقی خاموشی
جو سماعتوں کے راستے
میری کوکھ تک اتر آتی ہے
’’یہ عجیب بات ہے
اس میں تناقض ہے‘‘
ہو گا
مگر میں خاموشی کو سن سکتی ہوں
خاموشی میں
عدم وجود کی گونج ہوتی ہے
جھینگر کی آواز سے پرے
ہوا کی سائیں سائیں کے بطن میں
نیستی کے حلق سے
اٹھتی ہوئی بھاپ کی طرح
یہ خاموشی
صرف سنائی ہی نہیں
دکھائی بھی دیتی ہے۔
میں اس کے جمال کی تاب نہیں لا سکتی
اور اپنے آپ سے باہر نکل آتی ہوں۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے