تمہارے لیے مانگی گئی میری دعائیں
کالے دھاگوں پر بندھی میری گرہیں
نظر اتارنے کے سب انتر منتر
اور آدھی رات کے بعد
کی گئی میری عبادت
ہواؤں پر حاوی ہوجاتی ہے
نوراتری کی نو ہی راتیں
دیوں میں التجائیں جلتی رہتی ہیں
خزاں کے موسم میں
زرد انتظار اور درگاماں کی پوجا
بڑھ جاتی ہے
مندر میں بجتی گھنٹیاں
دعاؤں کا صدقہ اتارتی رہتی ہیں
کولکتا اور پونے میں
گربا ڈانس کی پارٹیاں عروج پر ہیں
میرا بے روح جسم
خوبصورت ترین لباس میں
ان پارٹیوں کا حصہ ہے
پر میرے دل میں
تمہاری یادوں کے لوبان کا دھواں
اداسیوں کی ادھوری تشبیہہ
تلاشتا رہتا ہے
ندی میں بہتے سفید پھول
اور خاموش پرندے
گیان میں ہیں
اور ایک پیلا پتہ
خزاں کی ہواؤں میں
بھٹک رہا ہے۔۔۔۔۔۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے