اک طرف گالیاں
نعرہ بازیاں لاٹھیاں اور اذدہام
امریکہ مردہ باد۔۔۔۔
گستاخان فلاں ابن فلاں کو پھانسی دو
اک طرف اور تمھاری تلاش میں نکلتا ہوا مرا دم
اک طرف خون سے بھیگتی ہوئی
ٹھنڈی اکیلی سڑک۔۔۔۔
اس طرف ذائقوں میں بھیگتی ہوئی
میری بنجر روح
اک طرف شعلوں کی لپیٹوں میں
چھپن چھپائی کھیلتے ہوئے
برج اور مینار۔۔۔۔
اور ادھر شوق ملاقات کی حدت میں
ڈولتے ہوئے میرے قدم
اک طرف نظریوں سے شرابور
اجسام کی بو میں بھبھکتا جلوس

اک طرف آنسو گیس کی شیلنگ سے
بہتی ہوء آنکھوں کی جلن
اک طرف تمھاری نظروں کی مہک سے لبریز
میرے آ نکھ کاغرور۔۔۔۔
جاگتے سوتے ہوئے حواس سے
نبرد آزما شعور۔۔۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے