میری اندھیری دیواروں میں رہ جا
مجھ میں دھڑک لمحہ بن جا
باہر مت جا
باہر خالی پن تکتا ہے ہر رستہ
اندھے شور کا میلہ ہے خود میں برپا
کون تجھے پہنچانے ، دیکھے کون بھلا
میں نے کتنی بار کہا
باہر مت جا۔۔۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے