دلیلیں غلط تھیں ، بہانے غلط تھے
محبت کے سارے فسانے غلط تھے

غلط تھے شب و روز وحشت کے مارے
حسیں بیخودی کے ، زمانے غلط تھے

غلط سلسلہ تھا تعلق کا سارا
وہ اپنے غلط تھے ، بیگانے غلط تھے

سفر بھی غلط تھا ، غلط ہم سفر تھے
جہاں جا کے ٹھہرے ، ٹھکانے غلط تھے

غلط بن دیا ہے ، لبادہء جیون !
وہ تانے غلط تھے ، وہ بانے غلط تھے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے