تو تم نے
ایک کٹورا تیل
اور سونے کے چند سکے
اب اس میز کو بھی خیرات کردیے
جس کے گرد بیٹھ کے
تمہارے ہی جیسے عیارتاجر
عورت کے حقوق کا فیصلہ کرینگے۔!۔
تم نے آ جتک عورتوں
کوریوڑ کے طرح رکھنے
اورگولیاں پھانک کے
آ سودگی کے لمحات کو
برا بھلا گزارنے کے سواکیا کیاہے ؟
اے سعود بادشاہ !!۔
اپنی غلام گردشوں میں سونے کی انیٹوں کے نیچے
اپنے کرتوت دفنانے ،سجدے اورطواف بیچنے
اورسفید مچھیروں کے جوتے سیدھے کرنے والے
سعود بادشاہ!!۔
ہم تمہیں
اور تمہاری عیارعیارعبا دتوں کو
اپنے فیصلوں
اوراپنے حقوق کی گفتگوسے دھتکارتے
اورمنسوخ کرتے ہیں۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے