ذکرِ جمالِ رُوئے نگاراں کریں گے ہم
بزمِ وفامیں شمع فروزاں کریں گے ہم
مجنوں کو دشت دشت بھٹکنے نہ دیں گے ہم
محمل کو کہکشاں سے درخشاں کریں گے ہم
بزمِ جہاں کا رنگ نکھاریں گے خون سے
دامان زندگی کو گُل افشاں کریں گے ہم
تاروں کو رفعتوں پر اگر ناز ہو تو ہو
ذرّوں کو رُوکشِ مہ تاباں کریں گے ہم
چاہے غرورِ جم سے اُلجھنا پڑے ہمیں
ذکرِ حدیث عظمتِ انساں کریں گے ہم
حُسنِ بیاں سے پھول کھلا ئیں گے ہم ریاضؔ
بزمِ سُخن کو رشکِ گلستاں کریں گے ہم

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے