میں نے کچھ بولنے کی کوشش کی تو
مجھے اک کٹہرا فراہم کردیا گیا
میں گواہ ہوں
لیکن چشم دید نہیں
مقدس کتاب پر ہاتھ رکھ کر قسم کھاؤ
جو بھی کہوں گی سچ کہوں گی
سچ کے سوا کچھ بھی نہیں
میں نے قسم کھائی
اور گواہی دی
میری ہلاکت چشم دید نہ تھی
سوقاتل آج بھی گھومتا ہے ۔۔۔ آزادانہ
مگر میں قید ہوں
جھوٹی گواہی کے الزام میں
اب بھی

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے