افتخار عارف
اب بھی توہینِ اطاعت ، نہیں ہوگی ہم سے دل نہیں ہوگا ، تو بیعت نہیں ہوگی ہم سے روز اِک تازہ قصیدہ ، نئی تشبیب کے ساتھ رزق برحق…
اب بھی توہینِ اطاعت ، نہیں ہوگی ہم سے دل نہیں ہوگا ، تو بیعت نہیں ہوگی ہم سے روز اِک تازہ قصیدہ ، نئی تشبیب کے ساتھ رزق برحق…
وحشتوں عذابوں سے یوں نکال جاتا ہے روز میری آنکھوں میں خواب ڈال جاتا ہے شام کے اُترتے ہی میں دیئے جلاتا ہوں وہ دیئے بجھاتا ہے مجھ کو ٹال…
لہوشمشیر پہ چمکا ، نہیں چمکا وہ میرا مدعا سُن کر ذرا سا مسکرایا اور فرمایا، نہیں سمجھا سو میں نے بھی غنیمت جان کے سارے پھپولے داغ دل کے…
نالہِ دلفگار کا عالم جیسے ہنگامہ زار کا عالم میں نے دیکھا نہیں کہیں ایسا ترے اِس اقتدار کا عالم مرے کارِ دراز کی دنیا ترے لیل و نہار کا…
دریا ہو کہ صحرا کوئی بن ہو کہ نگر میں ان دیکھا کوئی رنگ مسلسل ہے سفر میں ہر رنگ میں ہوتا ہے نئے رنگ کا پرتو ہر چند کہ…
تم کبھی بے بسی سے روئے ہو؟ تم نے برسات کی حسیں رُت میں چھت کے گرنے کا خوف جھیلا ہے ؟ کیا کبھی دھوپ میں جھلسی ہے تمہاری رنگت…
کیسے کاٹی چھہ برس بَن باس بِن سنے آواز بِن ہنسے اُس سنگ بِن تھامے وہ ہاتھ بِن سنگت لمحات دے دے شکتی صبر کی دیوی بیتے اِک دن کٹ…
ردیف اور قافیے سے آزاد لیکن تہہ داری اور فکر رسا کا مُرقع کہیں پرغم کانوحہ کہیں پرجشنِ شادی ہماری زندگی بھی نثری پیرائے میں لکھّی ایک نثری نظم ہے…
میں تمہارے ہونٹوں سے نظم چرانے کی خواہش رکھتا ہوں مجھے یقین ہے امرت کا رس یہیں سے کشید کیا گیا اور کائنات کا تصرف اِسی حْسن سے تخلیق ہوا…
مبلغ سچ نہیں کہتا مورخ جھوٹ لکھتا ہے انہی کی عقل ناقص ہے خدا نے دستِ قدرت سے تمہیں پورا بنایا ہے زمیں کے زر پرستوں نے تمہیں بھی جنس…
میں جو بھی تھا برا نہ تھا ! میں ضم ہوا برا ہوا میں دور تھا تو ٹھیک تھا ! بہم ہوا برا ہوا عجیب تھا کتابِ زندگی کا بابِ…
ذکرِ جمالِ رُوئے نگاراں کریں گے ہم بزمِ وفامیں شمع فروزاں کریں گے ہم مجنوں کو دشت دشت بھٹکنے نہ دیں گے ہم محمل کو کہکشاں سے درخشاں کریں گے…