The Axiom Of Soil— Nosheen Qambrani
یہ بہشت ِ اجل محوِ خوابِ رواں عمر کی پیاس کا تاس (1) تھامے ہوئے میں بھی آئی یہاں غرقِ کاریزِ جاں میں نے دیکھا درختوں پہ سائے کھلے اور…
یہ بہشت ِ اجل محوِ خوابِ رواں عمر کی پیاس کا تاس (1) تھامے ہوئے میں بھی آئی یہاں غرقِ کاریزِ جاں میں نے دیکھا درختوں پہ سائے کھلے اور…
میں نے کئی دفعہ دھوپ کو پکڑنے کی کوشش کی وہ کبھی مرے آگے،کبھی پیچھے تھی وہ ساتھ ساتھ چلنے کا حوصلہ کرتی تو میں جھلس جاتی بلبلا کرسا یہ…
(پروفیسر یوسف حسن کے لیے) مرا یوسف حسن الفاظ سے غزلیں بناتا ہے بدلنے کی نئی راہیں سُجھاتا اور بستر کے تلے سب پھینک دیتا ہے کہیں بیٹھا ہوا سگریٹ…
سمو تئی گوما منتوں بازیں. توکلی داثئے مست نامانی مں دلے بنداں بیڑثؤ داشتہ رغ رغا حونی جزغیں دانی سمو تئی ناما تاج و سر قرباں سمو تئی ناما بام…
خوشا آنا نکہ باعزت زگیتی بساطِ خویش بر چید ندو رفتند زکالائی این آشفتہ بازار محبت را پسند ید ند ورفتند خوشا آنانکہ دراین باغ چوں گل صباحے چند خندید…
دیکھتا ہوں کہ زمیں کالی دھواں تھی ہر طرف تھیں لہلہاتی کالی فصلیں جن کے شاخوں کی جگہ بازو تھے نکلے اور ہر پتے سے آنکھیں گھورتی تھیں گہری کالی…
صبح کی دستک وال کلاک نے آنکھیں ملتے ملتے سنی تھی کمرے کے ساکت سینے میں آخری منظر قطرہ قطرہ پگھل رہا تھا جلتی ہوئی سانسوں کے سائے دیواروں سے…
ہرے سمندر تیرے اندر اتھاہ ہے کتنی؟ ارے او ناری تیرے اندر اتھاہ ہے جتنی ہرے سمندر تیرا چوڑا پاٹ ہے کتنا؟ ارے او ناری تیرے دن اور رات کے…
تم نے مجھ سے وعدہ کیا تھا قسمیں کھائی تھیں ایک برس اور بیت گیا ہے اس ساحل پر اس پھیلی چاندنی میں ان امڈے طوفانوں کے سامنے ان مچلی…
مبارک مرے نے داعید نادے خدا نے کنا زو گِدانا ہتے ارا تُم ولدا ہمے نن بروئے کنا لاڈی کنتون مجلس کروئے کنا دااُست ٹی ارمانک ہزارو ارا دے آاو…
سورج بھی ڈھل جاتا ہے تارے ماند پڑ جاتے ہیں آخر پھول مُرجھا کر بکھر جاتے ہیں ہر روشن سحر کی شام ہوجاتی ہے مہتاب آخر شب ڈوب جاتا ہے…
نشکیں سنگے نہ انت سر حیالی ئے چیدغ کہ زیارت کثیں چُکّثیں ایر کثیں دور و باری گز اننت وثی کوفغاں سال و قرناں گوں ویلاں رونت زڑتغی گام دیما…