مورخہ: 28 جون 2019ء۔وومن فیکلٹی کی دوسری میٹنگ مری لیب میں دوپہر 3 بجے ہوئی جس میں پانچ نکات پہ گفتگو ہوئی۔

۔1۔ بلوچستان اسمبلی میں عورتوں کے حقوق کے لیے قانون سازی کا مطالبہ۔

۔2۔ منتخب جمہوری اداروں میں عورتوں کی مخصوص نشستوں میں اضافہ۔

۔3۔ لب و ولور کے خاتمے کا مطالبہ۔

۔4۔ عورتوں کو بطور خون بہا دینے کی شدید مخالفت۔

۔5۔ کم عمری کی شادی کی مخالفت۔

*وومن فیکلٹی میں یہ قرارداد پاس ہوئی کہ سنگت اکیڈمی آ ف سائنسز اپنے طور پر ان تمام نکات پر کام کرے لیکن وومن فیکلٹی اپنے طور پر ان پر یہ کام کرے گی۔

*سنگت اکیڈمی عوام کی متبادل یونیورسٹی ہے جو اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے عوامی دلچسپی کے امور پر ریسرچ، پبلی کیشن،سیمینار اور ورک شاپ منعقد کرتی رہے گی۔وومن فیکلٹی اس یونیورسٹی کا جینڈر ڈپارٹمنٹ ہے جس کی چیئر پرسن عابدہ رحمان ہوں گی۔اس فیکلٹی کے دیگر ممبرز نوربانو، شگفتہ،عذرا پندرانی اور صائقہ ہوں گی۔

فیکلٹی کی اگلی میٹنگ جولائی کے آخر میں ہونا طے پایا۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے