لہروں کے ادھورے پن میں چھپا ہے کیا

پانی کے اوپر تلے چاندنی کہتی ہے کیا

سادھ بیلے کے سکوت میں

ایک ان سنی بات کا تذکرہ ہے

ایک ان کہی کہانی کہتی ہے کیا

سادھ بیلے کے سکوت میں

یہاں آکر ٹھہر اپنے مقابل خودتو

اس گہرائی سے سندھو کی لہر کہتی ہے کیا

سادھ بیلے کے سکوت میں

ایک تن، آواز اور ایک کلام ہے

سن تو سادھو کی زبان کہتی ہے کیا

سادھ بیلے کے سکوت میں

بکھرے من کے موتی دانے سمیٹ کر پاس آ

اپنے ہی سوز میں گم تنہائی کہتی ہے کیا

سادھ بیلے کے سکوت میں

 

 

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے