ایک اور نظم! ۔۔۔ امداد حسینی
آ بھی جاؤ کہ آج اکیلا ہوں آگئی ہو تو بیٹھ بھی جاؤ اور پھر بیٹھ بھی گئی ہو تم تو کوئی بات بھی کرو مجھ سے کھٹی اِملی سی…
آ بھی جاؤ کہ آج اکیلا ہوں آگئی ہو تو بیٹھ بھی جاؤ اور پھر بیٹھ بھی گئی ہو تم تو کوئی بات بھی کرو مجھ سے کھٹی اِملی سی…
جزیرہ جو یہاں تھا جاوداں تھا سمندر میں کھڑا تھا ہوا اور ضرب طوفاں سے کبھی لرزا نہیں تھا تھپیڑے اور کٹاو جسم میں گھستے جگہ پانے کی سازش میں…
میں تو تمھارے ہمراہ چلی مگر زمانے نے مجھے نتھ کی جگہ ہالا پہنایا وقت کی باگ کا جھمکوں جھالوں کی جگہ وزنی سمجھوتے لٹکائے ست لڑوں کی جگہ انتظار…
شاعر: مہدی مظاہری ترجمہ:احمد شہریار جاننے کے لیے مرنا ضروری ہے مرنے کے لیے جاننا تم مرے نہیں تو کیا سمجھے؟ اور مرگئے تو میں کیا کہہ سکتا ہوں؟
ہم نے بچوں کے ماضی کی ناف کاٹ کر موئن جو دڑو میں دفن کر دی اور انہیں عرب میں اگے کجھور کے پتوں کا پوتڑا پہنا دیا ہم نے…
سنگتوں کی محفل میں موتیوں کی مالا ہیں کچھ غزال آنکھیں ہیں باکمال باتیں ہیں علم کی کمانیں ہیں درجنوں مثالیں ہیں شاعروں ادیبوں کی نِت نئی کتابیں ہیں جُگنوؤں…
سرمدی آگ تھی یا ابد کاکوئی استعارہ تھی، چکھی تھی جو کیسی لوتھی!۔ خنک سی تپک تھی تذبذب کے جتنے بھی چھینٹے دئے اوربڑھتی گئی دھڑکنوں میں دھڑکتی ہوئی سانس…
مجھے کاجل!۔ وہ فرینچ ٹوسٹ اور کافی پہ مرتی تھی ، اور میں ادرک کی چائے پہ!۔ اسے نائٹ کلب پسند تھے ، مجھے رات کی شانت سڑکیں!۔ شانت لوگ…
میں ترے راگ سے اس طرح بھرا ہوں جیسے کوئی چھیڑے تو میں اک نغمہِ عرفاں بن جاؤں ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے کیا عجب میں بھی…
لال سوہا جوڑا اسکے تن پہ تھا ماتھے کو سستے پیتل سے داغا گیا تو دھواں اٹھا آنسو بہہ رہے تھے حیرانی بھری انکھوں سے کومل گلے سے نکلتے تھے…
من باور چون کنین؟ ہما دفزومُج اِنت آسمان گُبار اِنت پریشان رنگ و زنچک تار پہ تار اِنت منی روچ ہم شپ اَنت سیاہ اَنت تہاراِنت شپ ئے جُستا مکن…
تمام عمر ا نہ دِیستن وش دلیں روچ ہمیشہ اے کپوکیں بخت ئے کار اِنت عجب ناز رُکیں وختے آحتہ اے براس!۔ نہ کسے رابہ کسے اعتبار اِنت خدائی ترس…