اگر ہے آپ کو شوقِ اذیت آپ رکھ لیں

مرے حصے میں جو آئی ہے وحشت آپ رکھ لیں

 

ہمیں تو وقت نے سارے سبق سکھلا دیئے ہیں

سو اپنی جیب میں اپنی نصیحت آپ رکھ لیں

 

سجا رکھے ہیں گھر کے طاق پر روشن ستارے

چراغوں کی نہیں ہم کو ضرورت آپ رکھ لیں

 

جنم دن پر مرے مت دیں مجھے کوئی بھی تحفہ

پرندوں کے لیے اچھی سی دعوت آپ رکھ لیں

 

ہٹا مت دیجئے دیوار سے تصویر میری

محبت تو نہیں تھوڑی مروت آپ رکھ لیں

 

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے