چند برس ہی ہوتے ہیں ۔۔۔ ابرار احمد
چند برس ہی ہوا کرتے ہیں دوڑ لگائیے آگے نکلیے اور جان جائیے اچھل کود بے معنی ہوا کرتی ہے چار لفظ ہی لکھ لیجیے کچھ کتابیں پڑھ اور چھاپ…
چند برس ہی ہوا کرتے ہیں دوڑ لگائیے آگے نکلیے اور جان جائیے اچھل کود بے معنی ہوا کرتی ہے چار لفظ ہی لکھ لیجیے کچھ کتابیں پڑھ اور چھاپ…
ھل چلا کر سوکھی دھرتی کے سینے سے اناج کا سونا نکالتے ہیں کپاس کی چاندی اگانے کو وہ اپنا پسینہ بہاتے ہیں ان کے اپنے بالوں میں اترتی چاندی…
منی مرادانی گوانزگاَ یک وسوسے واب کپتگ یک جیڈگ ئے پشت کپتگ یک سواس ئے تاہ ئے سستگ ھکگ رندا کپتگ دل چہ مہراں سر گوستگ ارساں یک تگرد ئے…
ماں میں آج پھر کاری ہو کے ہڈیوں میں تبدیل ہونے کے لیے دفن کردی گئی۔ پھر تیرے گداز دل سے بین چرا کے سماجی مراتب کے سودے طے کر…
مراجعت میں انسان ہوں اور میں انسان ہونے سے گھبرا گیا ہوں ……۔ میں گھبرا گیا ہوں بہت چلچلاتی ہوئی دھوپ سے ……۔ شور کرتے ہوئے شہر سے…۔ بھوک سے……۔…
درزی بھائی!۔ یہ لوکپڑا۔۔۔۔۔کالاکپڑا روشن دن کے عین مخالف اندھیرے سا کالا اور اس کپڑے سے اک سی دو برقعہ ماں کہتی تھی دہی کی عزت ہی عزت ہے اپنے…
مجھے گمان ہی رہا نئی سویر کے بطن سے پھوٹ کر بہے گی نور کی ندی فضا میں تیرنے لگیں گی چاہتوں کی تتلیاں خزاں کا خول توڑ کر بہار…
یاد ہے اْس گھڑی شام تیزی سے گرتی چلی جا رہی تھی درختوں کے پیچھے اجالے کے ریزے لڑھکنے لگے تھے سیہ غار کی سمت ہم چْن رہے تھے خموشی…
زمین ہمارے اعمال کے بوجھ سے اپنے اندر دھنستی جارہی ہے ہماری گردنوں میں انا اور غرور کا کالر لگا ہوا ہے ہم کسی کو بھی ارنگڑی مار کر گرانے…
اک گھر کا کھنڈر ہونا گراں کوئی نہیں ہے ماں کوئی نہیں ہے تو اماں کوئی نہیں ہے عزت ہو! تمہیں کون رکھے گا سرِبازار ا? جاؤ مرے پاس یہاں…
تاروں نے کیسا رات کا جنگل جِلا دیا منظر بدل بدل کے مِرا دن بنا دیا میں جس کی آنکھ سے یہ جہاں دیکھتی رہی جنت کے پاس اْس نے…
کبھی سمّو کی خواب آلود آنکھوں سے گری تھی جو تجلی تیرے سینے پر اگر وہ طور پر گرتی تو جل کر راکھ ہوجاتا وہ کیسا حسن آفاقی تھا جس…