ماں

میں آج پھر کاری ہو کے ہڈیوں میں

تبدیل ہونے کے لیے دفن کردی گئی۔

 

پھر

تیرے گداز دل سے

بین چرا کے سماجی

مراتب کے سودے طے کر لیے گئے

 

بہن کی آنسوؤں سے ملکیتوں کے

سبز صحن تازہ کر لیے گئے

 

باپ کی دعا ئیہ ہتھیلیاں

عزت کی ستلیوں سے باندھ دی گئیں

میرا جنازہ اٹھانے والے

بھائیوں کے کاندھوں کی ہڈیاں

غیرت کے آ  ہنی لوہے میں تبدیل کردی گئیں

 

 

میرے نام

اور کتبے کی جگہ گالیوں کی انی نصب

 

کردی گئی

عرق گلاب

میں بدبودار روایتوں کا تعفن گھول دیا گیا

میری قبر کے سرہانے موم بتیوں کی جگہ

بدنامی کی مشعلیں روشن کردی گئیں

پھولوں کی چادر کی جگہ خون ناحق کی

باس بچھا دی  گئی

 

تابوت کے پتھروں

سے اتنا بھاری کردیا کہ کوئی سماج وزن نہیں اٹھاسکا

ماں آج پھر

میں کاری کر کے پھتو شاہ قبرستان میں

ہڈیوں میں تبدیل ہونے کے لیے دفن کردی گئی

 

(پھتو شاہ قبرستان۔ سندھ میں موجود کارو کاری ہونے والے کا قبرستان)

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے