جب سرد ہوائیں چلتن کی

مجھے اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہیں

تو ایسے میں تیری یادوں کی

بارات اُتر آتی ہے

گویا میری آنکھوں میں

برسات اُتر آتی ہے

تیری یادیں میرے دل میں

پگھلتی برف کی مانند

قطرہ قطرہ گرنے لگتی ہیں

کبھی سمٹنے، کبھی بکھرنے لگتی ہیں

یہاں تک کہ یہ یادیں

سراپاعطا شاد ہو جاتی ہیں

اور پھر

دھوپ کی تمازت سے

موسموں کی شدت سے

آزاد ہوجاتی ہیں

 

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے