ٹیڑھی پسلی ۔۔۔ انجیل صحیفہ
مجھ کو چھونے کی چاہت میں کھوئے ہوئے اے زمینی خداؤ ادھر آؤ! میں کائناتوں کے سب ادھ کُھلے راز کھولوں تمہیں ذائقے کچھ چکھا کر ابھی جتنے احساس ہیں…
مجھ کو چھونے کی چاہت میں کھوئے ہوئے اے زمینی خداؤ ادھر آؤ! میں کائناتوں کے سب ادھ کُھلے راز کھولوں تمہیں ذائقے کچھ چکھا کر ابھی جتنے احساس ہیں…
شام کی سیڑھیوں پہ رک رک کر وہ ہمیں دیکھتی ہیں صدیوں سے ایک آنچل میں کچھ ستاروں کی کہکشاں ساتھ ساتھ رکھے ہوئے آئینے پار ایک حیرت کے حسن…
چراغ جلانے والوں نے چراغ جلانے سے چند لمحوں پہلے ہی چراغ بجھانے کا بندوبست کیا تھا۔۔۔ بادلوں نے برسنے سے چندلمحوں پہلے ہی برسنے سے انکار کیا تھا بے…
آخر کس دن تم میری آواز سنو گے؟ کس دن مجھ کو پہچانوگے؟ میری آنکھیں اپنی مٹی میں اشکوں کی فصلیں بو کر ہیرے موتی چُن سکتی ہیں میری سانسیں…
غم نہیں لشکرِ اغیار وار کردے تو فکر یہ ہے کہیں غمخوار وار کردے تو عارضی جیت پہ نہ جشن مناؤ لوگو دائمی ہار کی تلوار وار کردے تو تم…
میں تو تمھارے ہمراہ چلی مگر زمانے نے مجھے نتھ کی جگہ وقت کی باگ کا ہالا پہنایا?۔۔ا جھمکوں جھالوں کی جگہہ وزنی سمجھوتے لٹکائے ست لڑوں کی جگہ انتظار…
پچھلی تاریخ وچ اساڈے نال دروہ ہک تھیا انہاں ساڈے قاتلاں کوں ساڈا ہیرو کر ڈکھلایا انہاں ساکوں جَانگلی سڈیا آپ کوں معتبر کر بِلہایا انہاں ساڈی بھوئیں تے قبضہ…
ایک محبت کے باطن میں کتنے جذبے ہمک رہے ہیں ایک چمکتے مکھ میں کتنے چاند ستارے دمک رہے ہیں جاگنے کی ساعت کے اندر کتنی صدیاں سوئی ہوئی ہیں…
پدا، کارواں، منزلا سرگران انت اے دل پہ مرادانی روچاں زران انت تہاری نہ مانیت، نوں نپت ئے میار ا سگارانی شہم انت کہ شپ بھن گران انت گشئے، وش…
دروازے مقفل کھڑکیاں بند مگر ہوائیں تو دریچوں سے آجاتی ہیں ہوائیں جو خوشبو اور آہٹیں ساتھ لاتی ہیں میں تم کو خوشبو اور آہٹ سے پہچان لیتی ہوں خوشبو…
بْور آیا ہے کہ اک شوقِ نمو بولتا ہے گْلِ پر جوش کی نس نس سے لہو بولتا ہے کتنی شیرینی اْتر آئی ہے لہجے میں مرے میری آواز میں…