میں تو تمھارے ہمراہ چلی

مگر زمانے

نے مجھے نتھ کی جگہ

وقت کی باگ کا ہالا پہنایا?۔۔ا

جھمکوں جھالوں  کی جگہہ

وزنی سمجھوتے لٹکائے

ست لڑوں کی جگہ

انتظار کا طوق پہنایا

پائلوں کے بدلے

مجبوریوں کی بیڑیاں ں  بان?د ھیں

اوڑھنیوں کی جگہ

تمازت اوڑھنا سکھائی

لمس کی جگہ

پیاس سجانا سکھائی

تگڑیوں کی جگہ

پوروں کے قتل کی چابیاں سجائیں

اور میں ان  زیوروں کے بوجھ سے

دہری ہوتی جارہی ہوں؟

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے