دروازے مقفل کھڑکیاں بند مگر
ہوائیں تو دریچوں سے آجاتی ہیں
ہوائیں جو خوشبو اور آہٹیں
ساتھ لاتی ہیں
میں تم کو خوشبو اور آہٹ سے
پہچان لیتی ہوں
خوشبو خواب دکھاتی ہے
آہٹ ہم سفری کی
خواہش جگاتی ہے
تم نے خواب میں جگہ پائی
اور یاد میں
ہم سفری
خوشبو، ہوا، خواب اور یاد کو
مقفل نہیں کیا جاسکتا
زندہ رہنے کے لیے دریچے بھر ہوا
ضروری ہے
اور سانس بھر محبت بھی

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے