وبا نے ہم پر غلبہ پالیا

الجھنوں کی بھیڑ میں

کچھ خواہشات رہ گئیں

کچھ جستجوؤں کا ابھی تک انتظار ہی تھا۔

وقت نے چلنا بند کردیا۔۔

مندر بند ہونے لگے

گرجا گھروں میں خاموشی چھا گئی

طوائف پر پابندی عائد ہوگئی۔۔

لوگ ایک دوسرے سے دور بھاگنے لگ گئے

اجتماع پر پابندی عائد ہوگئی

مجلسیں ویران ہوگئیں

جیسے امید یقین میں

تبدیل ہونے سے پہلے ہی ختم ہوگئی ہو

لفظ سنورنے سے زیادہ

بکھرنے لگے

زندگی کی کوچ بسایک سانس

کی جستجو میں محدود ہوگئی۔۔

وبا نے عروج حاصل کیا۔۔

وبا نے ہم پر غلبہ پالیا۔۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے