شہر آباد  کیوں نہیں کرتے

تم ہمیں یاد کیوں نہیں کرتے

 

درد محسوس کیوں نہیں ہوتا

کوئی فریاد کیوں نہیں کرتے

 

ٹوٹ کر آسمان سے تارے

پوری میعاد کیوں نہیں کرتے

 

عشق پھرسے زمین بوس ہوا

گہری بنیاد کیوں نہیں کرتے

 

ڈھونڈنامت سکون دل بیکار

پنچھی آزاد کیوں نہیں کرتے

 

ایسی ہوتی ہے انتقام کی آگ

اس کو برباد کیوں نہیں کرتے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے