غزل
کچھ دریچوں میں روشنی ہو گی شہر میں رات جاگتی ہو گی ایک وحشت زدہ کھنڈر میں ابھی تیری آواز گونجتی ہو گی زرد پھولوں پہ شام کی دستک نیم…
کچھ دریچوں میں روشنی ہو گی شہر میں رات جاگتی ہو گی ایک وحشت زدہ کھنڈر میں ابھی تیری آواز گونجتی ہو گی زرد پھولوں پہ شام کی دستک نیم…
خموش ہوں کئی دنوں سے اور شگاف پھیلتا ہی جا رہا ہے کھا رہا ہے رات دن وجود کے ثبوت میں یہ دل دھڑک دھڑک کے تھک گیا ہے پھر…
یہاں آرزوؤں کی سلطنت تھی بسی ہوئی یہاں خواب کی تھیں عمارتیں یہاں راستوں پر دعاؤں کے سنگِ میل تھے یہاں معتبر تھیں بصارتیں یہاں پھول موسم قیام کرتے تھے…
جہانِ تازہ کی افکارِ تازہ سے ہے نمود روشن فکری کی صراطِ مستقیم پر نئی تسبیح اور نئے ورد کی ضرورت ایک عرصے سے قوم کو دو بڑے اور بنیادی…