پردیسی لڑکےکا خط
اب میں تجھ کو کیا بتلاؤں ہونی اَن ہونی کے جتنے دھاگے جوڑوں جتن کروں یا ڈھونگ رچاؤں اس نگری سے جی نہیں جُڑتا لوگ تو یہ بھی اچھے ہوں…
اب میں تجھ کو کیا بتلاؤں ہونی اَن ہونی کے جتنے دھاگے جوڑوں جتن کروں یا ڈھونگ رچاؤں اس نگری سے جی نہیں جُڑتا لوگ تو یہ بھی اچھے ہوں…
اب میں تجھ کو کیا بتلاؤں ہونی اَن ہونی کے جتنے دھاگے جوڑوں جتن کروں یا ڈھونگ رچاؤں اس نگری سے جی نہیں جُڑتا لوگ تو یہ بھی اچھے ہوں…
غصہ تھوک دو پانی پی لو اب گہری سانس لو کینوس پر ایک بلی پینٹ کرو بغیر دم کے پھر مسکرا کر پینٹنگ کو اسٹور روم میں پھینک آو جلد…
قرنوں سے قائم کشادہ سڑکیں کل کی بنی چند گلیوں سے سہم گئی ہیں مرے شہر میں اب یہ دستور نافذ ہے کوئی موڑ اور چوک پہ کھڑا نہ ہوا…
معاشی، معاشرتی اور تہذیبی تضادات دائرے بناتے ہیں ہم تنگ دائروں میں گھومتے رہتے ہیں دائروں کا غیر مختتم سفر سوچ کی ہر سطح ایک دائرے کے مانند بھوک کے…