بھوک کے بیرحم موسم میں

پیٹ سانس لینے کا ہنر سیکھ لیتا ہے

یہ جینے کے واسطے

آکٹوپس کی جون میں آ جاتا ہے

جس کے کثیردست و پا

فکر و خیال کے پودوں کو

کشتِ ذہن سے اکھاڑ پھینکتے ہیں

یہ احساس کا گلا گھونٹ دیتے ہیں

اور بینائی کی آنکھیں نوچ لیتے ہیں

——

پیٹ کا آکٹوپس

سانس لینا نہیں بھولتا

یہ پھولنے لگتا ہے

عورت کے حاملہ جسم کی طرح

اور جنم دیتا ہے

"مادھو اور گھیسو کو”

پریم چند کے بیمثال افسانہ "کفن” کے کردار مادھو اور گھیسو جو مفلسی کی انتہائی حد پر پہنچ کرڈی ہیومانئزڈ  ہو جاتے ہیں

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے