اسیرِ فسانہ
قرنوں کا سفر تھا اور زیست کرنے کی لگن بھی سو رفتہ رفتہ محنت کی شکتی نے ایک چوپائے کے ہاتھوں کو کارِ مسافرت کے آ ہنی پنجے سے چھڑا…
قرنوں کا سفر تھا اور زیست کرنے کی لگن بھی سو رفتہ رفتہ محنت کی شکتی نے ایک چوپائے کے ہاتھوں کو کارِ مسافرت کے آ ہنی پنجے سے چھڑا…
ہے کیسے کیسے خزانے چھپائے تودہئِ ِخاک ملا کسی کو نہ کچھ ماسوائے تودہئِ خاک تمہارے ساتھ تو ہوتی تھی بات پھولوں کی تمہارے ذکر پہ کیوں یاد آئے تودہئِ…
نہ ینت ابرْو چھڑی اَنت میر توبہ آعین اَنت،ہتھکڑی اَنت میر توبہ گلاب اَنت آ کہ لنٹ اَنت کے بہ ڈسّیت آ گپ انت پْلجھڑی انت میر توبہ ھَوَے دل…
سلام اُن پر درود اُن پر وہ ؐکہہ رہے تھے زمیں نے بوجھ ایسے آدمی کا نہیں اٹھایا جو تم سے سچا ہو اے ابوذر وہ ؐکہہ رہے تھے فلک…
مرگِ شہرِ دانش کا مرثیہ لکھا جائے اور کیا ہے لکھنے کو اور کیا لکھا جائے کچھ بھڑاس تو نکلے دل کی چاہے جو بھی ہو وہ برا لکھا جائے…
دن گزارا ہے سزا کی صورت رات آئی شب یلدا کی طرح صحن کی آگ میں جلتے ہوئے شعلوں کی تپش منجمد ہوتے ہوئے خون میں درآئی ہے یادیںیخ بستہ…