پہاڑوں کے نام ایک نظم ۔۔۔ قمر ساجد
(شاہ محمد مری کی ایک کتاب پڑھ کر) روایت ہے پہاڑوں نے کبھی ہجرت نہیں کی یہ بارش برف طوفاں سے نہیں ڈرتے یہ خیمے چھوڑ کر اپنے نہیں جاتے…
(شاہ محمد مری کی ایک کتاب پڑھ کر) روایت ہے پہاڑوں نے کبھی ہجرت نہیں کی یہ بارش برف طوفاں سے نہیں ڈرتے یہ خیمے چھوڑ کر اپنے نہیں جاتے…
میں نے شعر لکھا اپنے آنسوؤں سے!۔ بلک بلک کر لکھا خون کی بوندوں سے نقطے ڈالے اپنے گوشت کو چیر پھاڑ کر ریشے نکالے اور انہیں قافیہ میں باندھا…