روز صبح سات بج کر بیس منٹ پر میرا بستر
بیدار ہوجاتا ہے
الارم کو ہر بار پانچ منٹ کے لیے سنوز
کرنے کا مقصد
ان احساسات کو سلانا ہوتا ہے
جو رات میں جاگ جاتے ہیں
میں پچھلے چودہ سال سے آنکھ کھلتے ہی
اپنا وجود بستر کی سلوٹوں سے
چنتی ہوں
اور اپنے خواب تکیے کے نیچے سلا دیتی ہوں
اپنے بال اور خواب سمیٹنے میں
زیادہ دیر نہیں لگانی چاہیے
موبائل کے نوٹیفیکیشن دیکھنے سے پہلے
میں اپنی آنکھیں واش روم کے آئنے پر
چپکا دیتی ہوں
انگلیوں پر وقت گنتے ہوئے
چہرے پر نمودار ہونے والی تاریخ کو
ٹھنڈے پانی سے دھو لینا چاہیے
بیڈ کی چادر جھاڑتے ہوئے
ہمیشہ احتیاط کرنی چاہیے
کیوں کہ تکیے کے نیچے چھپایا ہواخواب
گر کر ٹوٹ سکتا ہے
الماری میں رکھے پرفیوم
خوفناک یاد بن کر مہکنے لگیں
تو اپنا نائٹ سوٹ بدل لینا چاہیے
دسمبر کے آخری ہفتے میں
اگر مارچ کی پہلی تاریخ کی خوفناک شعائیں
آپ کی رنگت جھلسانے لگیں تو
کمرہ چھوڑنے سے پہلے منہ پر
“سن سکرین” لگا لینا چاہیے۔۔۔!
ماہتاک سنگت کوئٹہ