سرمد کیا سوچ رہا ہے
ملاں اپنے عمامے میں یہ سوچ کر داڑھی نوچ رہا ہے سرمد کیا سوچ رہا ہے؟ دلی کی دیواریں سوچ رہی ہیں دھرتی پہ دستاریں سوچ رہی ہیں ہر حجرے…
ملاں اپنے عمامے میں یہ سوچ کر داڑھی نوچ رہا ہے سرمد کیا سوچ رہا ہے؟ دلی کی دیواریں سوچ رہی ہیں دھرتی پہ دستاریں سوچ رہی ہیں ہر حجرے…
جب ہم اپنے ہی ملک میں ہونے والی “ایکسٹرا جوڈیشل کلنگز” اور پے در پے ہونے والے بم دھماکوں پر کانوں میں روئی ٹھونس لیتے ہیں ہم تو ایسی خبریں…
اس نے کہا،سنجیدگی وہ لباس نہیں جسے بدلا نہ جاسکے جی وقت اور موسم سب کچھ بدل دیتے ہیں ،میں نے کہا گرتے پتوں ،پھوٹتی کونپلوں، چٹکتی کلیوں ،کھلتے پھولوں…