اس نے کہا،سنجیدگی وہ لباس نہیں جسے بدلا نہ جاسکے
جی وقت اور موسم سب کچھ بدل دیتے ہیں ،میں نے کہا
گرتے پتوں ،پھوٹتی کونپلوں، چٹکتی کلیوں ،کھلتے پھولوں کے رنگوں کی طرح۔
تو کیامرجھائے پھول جب خاک ہوجاتے ہیں مٹی کا رنگ تبدیل ہوتا ہے،؟
سنجیدگی مرجھائے پھولوں کے رنگ کی طرح ہے یا کونپلوں کو تیز ہوا سے بچاتی شاخ پر موسم بدلنے کے انتظار جیسی۔۔
موسم جو لباس کی طرح ایک دم نہیں بدل سکتا
میں نے سوچا۔۔کبھی پوچھوں گی

2

ٹھیک کہا انسان پیڑ نہیں
موسموں کی مرہون منت کب ہوتی ہے
اسکے دل کی فضا۔
کوشش کروں خوش رہنے کی۔۔طاری کروں وہ خوش گوار موڈ جواختیار میں ہے
اس بے چارے نے بھی کوشش کی ہوگی
جو چلا گیا تھا اپنے پیاروں کو اداس کرکے
محل کی چھت سے زیادہ ایک پیڑ کی چھاو¿ں اس کی پناہ تھی۔
رفتہ رفتہ اسی پیڑمیں ڈھل گیا جس پر شادابی تھی
واحد پناہ گاہ جواسے راس آئی تھی
سنا ہے نروان ملا تھااسی چھائوں میں
کیا واقعی۔۔۔۔؟
نروان کارستہ انتظار کا عرصہ کتنا ہے؟
میراپہلا نروان میری ماں کی گود تھی اور آخری محبوب کی آغوش
دونوں نہیں اب۔
پیڑکو بدلتے موسم مل جاتے ہیں
میرے اختیار میں نہ موسم ہے نہ نروان

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے