*
میں بڑھ کے گلے سے بھی لگاتا انہیں صادق لے کر وہ لبادے میں جو خنجر نہیں آتے بچھڑے ہوئے اب ہم کو میسر نہیں آتے صحرا سے بگولے تو…
میں بڑھ کے گلے سے بھی لگاتا انہیں صادق لے کر وہ لبادے میں جو خنجر نہیں آتے بچھڑے ہوئے اب ہم کو میسر نہیں آتے صحرا سے بگولے تو…
کہیں جانے سے پہلے احتیاط کھانس لیتا ہوں نہیں آتی مگر یہ چاہتا ہوں چھینک آ جائے اگر محفل میں ہچکی آگئی کیا لوگ سوچیں گے کہاں آداب آتے ہیں…